ادھوری سکھایتے تیرہ میرے وقت کی،
کچھ پل کی جو کھائیشے،
ہیں بکھری ریت سی۔۔
لکیروں میں تیرا جو رہتا پل میرا،
تم جاتا اگر زارا تیرا جہاں کھدا۔
تو زندہ ہوتا میں،
تو زندہ ہوتا میں ،
ہاں زندہ ہوتا میں،
تو زندہ ہوتا میں۔
فریبی ناجکت میں،
تیرہ چہرے کی ہنسی میں،
ہاں یوہی تیرہ بات میں،
جھوٹھلا لے زندگی،
نظروں میں جو سما رہتا تو اگر زارا،
کاجل کی چھاؤ سے میں نیند لیتا چرا۔
تو زندہ ہوتا میں،
تو زندہ ہوتا میں،
ہاں زندہ ہوتا میں،
تو زندہ ہوتا میں۔
رکھ کی باریشوں میں،
وقت کی سازش میں، میں یہ ہرا،
میں یہ ہرا، میں یہ ہرا۔۔
کھیل دل ڈا ہوا ہیں یہ جیا سارا۔۔
ادھوری سکھایتے تیرہ میرے وقت کی،
کچھ پل کی جو کھائشیں،
ہیں بکھری ریت سی۔۔
لکیروں میں تیرا جو رہتا پل میرا،
تم جاتا اگر زارا تیرا جہاں کھدا۔۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.