زندہ ہو مگر زندہ ہو نہیں
زندہ ہو مگر زندہ ہو نہیں
پھول ہو مگر خوشبو نہیں
زندہ ہو مگر زندہ ہو نہیں
پھول ہو مگر خوشبو نہیں
پورے ہوںگی کیا سپنے کہی
پورے ہوںگی کیا سپنے کہی
کہتا ہیں دل نہیں رے نہیں
زندہ ہو مگر زندہ ہو نہیں
پھول ہو مگر خوشبو نہیں
جیسے چلتی پون سہانی
میں بھی ویسے چالو
جیسے چلتی پون سہانی
میں بھی ویسے چالو
جی کرتا الحد ندیا میں بھی بہو
ہو پنچھی کے جیسی اڑتی پھردل ہیں کہی جا ہیں کہی
او اسکے سوا کچھ بھی نہیں نہیں
زندہ ہو مگر زندہ ہو نہیں
پھول ہو مگر خوشبو نہیں
کوئی میرے بھی جیون مے
بن باہر چا جائے
کوئی میرے بھی جیون مے
بن باہر چا جائے
میرے من کے اندھیرے مے بھی
چندا مسکایے
مجھے پیار کیا ہیں مجھے سمجھائے
ہوتی تو ہیں آہت کہی
آتا مگر کوئی نہیں نہیں نہیں
زندہ ہو مگر زندہ ہو نہیں
پھول ہو مگر خوشبو نہیں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.