زندگی بھر نہیں بھولیگی
وہ برسات کی رات
ایک ازان مسافر سے
ملاقات کی رات
زندگی بھر نہیں بھولیگی
ہائے جس رات میرے
دل نے دھڑکنا سکھا
شوخ جذبات نے سینے
مے بھڑکنا سکھا
میری تقدیر سے نکلی وہی
میری تقدیر سے نکلی وہی
صدمات کی رات
زندگی بھر نہیں بھولیگی
زندگی بھر نہیں بھولیگی
دل نے جب پیار کے
راگن فسانے چھیڑے
آنکھوں آنکھوں مے وفاؤکے ترانے چھیڑے
سوگ مے ڈوب گئی آج وہ
سوگ مے ڈوب گئی آج وہ
نغہمات کی رات
زندگی بھر نہیں بھولیگی
روٹھنیوالی
روٹھنیوالی میری بات
سے مایوس نا ہو
بہکے بہکے سے
کھہایالت سے مایوس نا ہو
ختما ہوگی نا کبھی تیرہ میرے
ختما ہوگی نا کبھی
تیرہ میرے ساتھ کی رات
زندگی بھر نہیں بھولیگی
وہ برسات کی رات
ایک ازان حسینہ سے
ملاقات کی رات
زندگی بھر نہیں بھولیگی۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.