زندگی یوں گزر کر بیٹھے
زندگی یوں گزر کر بیٹھے
بوجھ جیسی اتار کر بیٹھے
بوجھ جیسی اتار کر بیٹھے
زندگی یوں۔۔
راستے ہر قدم بدلتے رہے
جیتے چل نے کے چلتے رہے
راستے ہر قدم بدلتے رہے
جیتے چل نے کے چلتے رہے
تھک گئے ہم تو ہار کر بیٹھے
تھک گئے ہم تو ہار کر بیٹھے
زندگی یوں گزر کر بیٹھے
ہمکو رسوائیا ملی ہردم
سادگی اپنا ظلم تھا
ظلم یہ کتنی بار کر بیٹھی
ظلم یہ کتنی بار کر بیٹھی
ظلم یہ کتنی بار کر بیٹھی
زندگی یوں گزر
صرف تنہیا ہیں اور یہ گھام
سوچتے ہیں اکیلے بیٹھے ہم
جانے کیوں انسے پیار کر بیٹھے
جانے کیوں انسے پیار کر بیٹھے
زندگی یوں گزر کر بیٹھے۔۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.