ظلم لیکے آیا ستم لیکے آیا
محبت کا ضعلیم زمانہ
ہاں
ظلم لیکے آیا ستم لیکے آیا
محبت کا ضعلیم زمانہ
ہمیں کیا خبر تھی
محبت ہیں کیا
نگاہوں کی رنگین شرارت ہیں کیا
ہمیں کیا خبر تھی
محبت ہیں کیا
نگاہوں کی رنگین شرارت ہیں کیا
مگر چوٹ خاکے ہی دل نے کہا
سمجھ میں اب آیا قیامت ہیں کیا
ظلم لیکے آیا ستم لیکے آیا
محبت کا ضعلیم زمانہ
ہاں
ظلم لیکے آیا ستم لیکے آیا
محبت کا ضعلیم زمانہ
بڑا عجیب لڑکپن کا وہ زمانہ تھا
یہ بجلیوں سے پرے میرا آشیانا تھا
شباب آتے ہی وہ گل کھلے میری توبہ
قرار دلس تو سینے سے دل رائنا تھا
ظلم لیکے آیا ستم لیکے آیا
محبت کا ضعلیم زمانہ
ہائے
ظلم لیکے آیا ستم لیکے آیا
محبت کا ضعلیم زمانہ
کہاں اب زمانے کو آرم دے
کے بیٹھیں ہیں دن رات دل تم کے
کہاں اب زمانے کو آرم دے
کے بیٹھیں ہیں دن رات دل تھام کے
لگا بیٹھین کب سے یہ بیماریا
ہوئے جبسے عاشق تیرہ نام کے
زلم لیکے آیا ستم لیکے آیا
محبت کا ضعلیم زمانہ
ہاں
ظلم لیکے آیا ستم لیکے آیا
محبت کا ضعلیم زمانہ۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.