آج کی رات بڑی شوخ
بڑی نٹکھٹ ہیں
آج تو تیرہ بنا
نیند نہیں آییگی
اب تو تیرہ ہی یہاں
آنے کا یہ موسم ہیں
اب طبیت نا خیالوں
سے بہل پاییگی
ہائے پانی کی یہ رمجھم
یہ گلےدار پھوہار
ایسے نس نس میں تیری
چاہ جگا جاتی ہیں
جیسے پنجرے میں کسی
کیڈ پڑے پنچھی کو
اپنی آزاد ادانوں کی
یاد آتی ہیں
اب تو آ جاؤ
اب تو آ جاؤ میری
مانگ کے سندور سہاگ
سانس تیری ہیں
سانس تیری ہیں تیرہ
نام پے مٹ جائیگی
آج تو تیرہ بنا
نیند نہیں آییگی
ایسی ہی رات تو وہ ٹھی
کے تیری نظروں نے
مجھے پہنایا تھا جب
پیار کے کپڑوں کا لباس
اور اس رات بھی ایسی ہی
شرابی ٹھی فضا
جب تیری باہوں میں
محکی ٹھی میری سانس-او-ادا
اور اب ایسور اب ایسی جوان روٹ
میں اکیلی میں ہوں
آ جا ورنہ
آ جا ورنہ یہ شمع
کانپ کے بجھ جائیگی
آج تو تیرہ بنا
نیند نہیں آییگی
آج کی رات بڑی
شوخ بڑی نٹکھٹ ہیں
آج تو تیرہ بنا
نیند نہیں آییگی
ہم ہم ہم
پر ٹھہر وہ جو وہاں
پر ٹھہر وہ جو وہاں
لیتے ہیں فٹپاٹھوں پر
لاش بھہی جنکی کفن
تک نا یہاں پاتی ہیں
اور وہ جھونپڑے چھت
بھی نا ہیں سر پر جن کے
چھاتے چھپر ہی جہاں
زندگی سو جاتی ہیں
پہلے ان سب کے لیے
پہلے ان سب کے لیے ایک
عمارت گڑھ لوں
پھر تیری مانگ
پھر تیری مانگ ستاروں
سے بھاری جائیگی
آج تو تیرہ بنا
نیند نہیں آییگی
آج کی رات بڑی
شوخ بڑی نٹکھٹ ہیں
آج تو تیرہ بنا
نیند نہیں آییگی۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.