آنکھوں میں کیوں نامی ہیں،
زندگی میں کچھ کمی ہیں
آنکھوں میں کیوں نامی ہیں،
زندگی میں کچھ کمی ہیں
سنیں دل کی کیوں اب توہ یہ زمین ہیں
میرے مولا کیوں بےبس اب ہمیں ہیں
آنکھوں میں کیوں نامی ہیں
دل میں رہ گئی ساری کھوائشیں
سہرا لگے جہاں سکون
اب ہمارا کھو گیا
نینوں سے او رہی اشقوں کی بارشیں
چین اب ہیں کہانا
جدا سارا عالم ہو گیا
راستے کیوں نہیں ہیں،منزلیں نا کہیں ہیں
آنکھوں میں کیوں نامی ہیں
ٹوٹکے بکھری اب توہ
ہر خوشی، جینا لگے سجا
ٹھکرایا کیوں سبنے ہمیں
دیکھیں دھ خواب جو اجڑے ہیں آج وہ
اپنے ہوئے خفا کیسے بتاؤ میں تمہے
دھڑکنے کیوں تھامی ہیں،
کھو گئی اب ہنسی ہیں
آنکھوں میں کیوں نامی ہیں،
زندگی میں کچھ کمی ہیں
سنیں دل کی کیوں اب توہ یہ زمین ہیں
میرے مولا کیوں بےبس اب ہمیں ہیں
آنکھوں میں کیوں نامی ہیں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.