دھیرے دھیرے میرے دل کے پاس Dheere Dheere Mere Dil Ke Paas Lyrics in Urdu
آزادی آئی بھی تو کیا
قیام ہیں غلامی کی رشمے
جانتا کا جیون آج بھی ہیں
شرمایا ڈرو کے بس میں
شرمایا ڈرو کے بس میں
آزادی آئی بھی تو کیا
قیام ہیں غلامی کی رشمے
جانتا کا جیون آج بھی ہیں
شرمایا ڈرو کے بس میں
شرمایا ڈرو کے بس میں
جو غریب دھ اور غریب ہوئے
جو امیر دھ اور امیر بنے
کالا دھن بینڈ تجوری
پھر دیش کی کیا تقدیر بنے
شاہوں کی نہیں نیتا کی نہیں
دولت کی حکومت آج بھی ہیں
انسانو کو جینے کے لیے
پیسوں کی ضرورت آج بھی ہیں
وہ لوگ جو کپڑے بنتے ہیں
وہی لوگ یہا ادھنانگے ہیں
یہ کیسی سونے کی چڑیا
پگ پگ پے جہا بھکھمنگے ہیں
پگ پگ پے جہا بھکھمنگے ہیں
آزادی آئی بھی تو کیا
قیام ہیں غلامی کی رشمے
جانتا کا جیون آج بھی ہیں
شرمایا ڈرو کے بس میں
شرمایا ڈرو کے بس میں
کھیتی پیسا یہ دیش مگراتا ہیں اناج ودیشو سے
ہر گا شہر میں آج پہچا
بےکاری کے اندیشو سے
گودم مے کیڈ کئے بیٹھا
کوئی کھیتو کی جوانی کو
جہا ددھ کی ندیا بہتی تھی
واہا لوگ تراستے پانی کو
اپنا ویوپر بڑھنے کو
مندر مسزد کو لاڈواتے ہیں
انسان نہیں سیتن ہیں یہ
انجنوں کو بہکتے ہیں
انجنوں کو بہکتے ہیں
اپنے من سبو کے لیے
لڑتے ہیں لڑائی سبو کی
تلوار بناکر بھاشا کو
بھارت کو قطا کرتے ہیں
نردھن نا بگاوٹ کر بیٹھے
اسیلئے تو ہی یہ دھنوالے
قسمت کی دہائی دیتے ہیں
تقدیر کی چرچا کرتے ہیں
تقدیر کی چرچا کرتے ہیں
کھاتے ہیں دیش کی روٹی اور
گیٹ ہیں گیت ودیشو کے
انہے لال کہے یا دلال کایے
یہ ما کو بیچا کرتے ہیں
یہ ما کو بیچا کرتے ہیں
آزادی آئی بھی تو کیا
قیام ہیں غلامی کی رشمے
جانتا کا جیون آج بھی ہیں
شرمایا ڈرو کے بس میں
شرمایا ڈرو کے بس میں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.