اب کوئی گلشن نا اجڑے
اب کوئی گلشن نا اجڑے
اب وطن آزاد ہیں
اب کوئی گلشن نا اجڑے
اب وطن آزاد ہیں
روح گنگا کی ہمالیہ کا
بدن آزاد ہیں
روح گنگا…
کھیتیاں سونا اگائیں
وادیاں موتی لٹائیں
آج گوتم کی زمیں
تلسی کا بن آزاد ہیں
مندروں میں شنکھ باجے
مسجدوں میں ہو عزاں
شیخ کا دھرم
شیخ کا دھرم
اور دن-ای-بارہمان آزاد ہیں
لوٹ کیسی بھی ہو
اب اس دیش میں رہنے نا پائے
آج سبکے واسطے
آج سبکے واسطے
دھرتی کا دھن آزاد ہیں
اب کوئی گلشن نا اجڑے
اب وطن آزاد ہیں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.