عشق دے راستے بڑے پتھریلے
کڑے چوبے کچ
کڑے چبھڑے نے تیل
سینے وچ ہونک اٹھے روح تک جائے
درد بڑا رویا، درد بڑا ہویا
ابھی ابھی دل ٹوٹا ہیں
ابھی ابھی خواب میں
ڈراریں پڑی ہیں
ابھی ابھی سایا روٹھا ہیں
ابھی ابھی ہاتھ سے
لکیریں گری ہیں
زندگی ناراض ہوئی، ہلکی سی آواز ہوئی
ٹوٹا ہیں کچھ اپنے درمیاں
فاصلوں کی چوٹ لگی،
جب دل کو محسوس ہوئی
پلکوں پے ہیں چایی بدلیاں
ابھی ابھی دل ٹوٹا ہیں
ابھی ابھی خواب میں
ڈراریں پڑی ہیں
ابھی ابھی سایا روٹھا ہیں
ابھی ابھی ہاتھ سے لکیریں گری ہیں
آنکھوں میں بارشیں ہیں،
بادل کی سازشیں ہیں
یا پیار کی ہیں سزا
مرجھایی کھوائشیں ہیں،گھام کی ریہائشیں ہیں
مجھ میں بچا ہیں اور کیا
کانچ سی لگے ہوا،
آنچ سی لگے سبھا
چبھتی ہیں یہ مجھکو دوریاں
ابھی ابھی دل ٹوٹا ہیں
ابھی ابھی خواب میں
ڈراریں پڑی ہیں
ابھی ابھی سایا روٹھا ہیں
ابھی ابھی ہاتھ سے لکیریں گری ہیں
دل کے ہیں سایے تنہا،
کیسے جیوں یہ لمحہ
یہ وقت مجھسے ہیں خفا
کیا باقی رہ گیا ہیں،
سب کچھ توہ بیہ گیا ہیں
ہیں خالی خالی راستہ
سانس ہیں بجھی بجھی،
ہر کھسی دبی دبی
درد میں ہیں ڈوبا یہ سما
ابھی ابھی دل ٹوٹا ہیں
ابھی ابھی خواب میں
ڈراریں پڑی ہیں
ابھی ابھی سایا روٹھا ہیں
ابھی ابھی ہاتھ سے
لکیریں گری ہیں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.