اگر میں کہوں مجھے
تمسے محبت ہیں
میری بس یہی چاہت ہیں
توہ کیا کہوگی
اگر میں کہوں مجھے
تمسے محبت ہیں
میری بس یہی چاہت ہیں
توہ کیا کہوگی
میں تمسے کہونگی
اس بات کو اگر تم
زارا اور سجا کے کہتے
زارا گھوم-پھرا کے کہتے
توہ اچھا ہوتا
اگر میں کہوں
تمکو جب دیکھوں
لگتی ہو جیسے نئی
ہونٹھہ ہیں پنکھڑی پھول کی
آنکھیں جیسے جگنو چمکے ہوے
سوچیں میرا یہ دل دھڑکتے ہوے
اگر میں کہوں…
اگر میں کہوں یہ جو چہرا ہیں
جیسے کوئی چاند ہیں توہ کیا کہوگی
میں تمسے کہونگی
مجھکو بولے سے بھی
چاند تم نا کہو
چاند میں توہ کائیں داغ ہیں
مجھے پھول نا کہنا
وہ مرجھاتے ہیں
جگنو بھی نا کہناؤ کھو جاتے ہیں
یہ باتیں پرانی ہیں
جو مجھکو سنانی ہیں
کسی اور ادا سے کہتے
زارا گھوم-پھرا کے کہتے
توہ اچھا ہوتا
اگر میں کہوں مجھے
تمسے محبت ہیں
میری بس یہی چاہت ہیں
توہ کیا کہوگی
اگر میں کہوں
باتیں سنکے تمہاری
میں حیران ہوں
جو بھی کہنا ہیں کیسے کہوں
لگتا تمہیں کچھ
بھی اچھا نہیں
سچ کو بھی کہتی ہو سچا نہیں
اگر میں کہوں۔۔
اگر میں کہوں تمہیں
پتا نہیں ہیں کیوں
ہیں پیار مجھے بھی
تمسے توہ کیا کہوگے
میں تمسے کہونگا
میرے دل کا ہیں یہ کہنا
ہم کو ہیں ساتھ میں رہنا
یہ دونوں کے دل میں ہیں نا
توہ پھر کیوں کہنا
اگر میں کہوں
توہ میں تمسے کہونگی۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.