ان دنو میری اب سانسوں
میں ہو رہا خرچ تو
کر یقین میری عن جینے کی
بن گیا شرط تو
علیف سے پر تو یہاں شیہ پر تو
کھدا پے نقش ہیں تیرا،
عشق کا پیکر تو
علیف سے پر تو یہاں شیہ پر تو
کھدا پے نقش ہیں تیرا،
عشق کا پیکر تو
دیکھ لے میرے الفازوں سے تو
بوند بوند گرتا رہتا ہیں
سن زارا آوازوں کے تو
ساتھ ساتھ بہتا رہتا ہیں
تو کھدکو دیکھ نا پایے جہاں
میں وہ جگہ ہوں
میں تیری دھڑکانو کی
گنتیوں کی بھی وجہ ہوں
میں تیری دھوپ میں
روشن ہوا قطرا ہوں کوئی
نا جسکے پیچھے کوئی رات ہو
میں وہ صبح ہوں
تو وہ صبح ہیں
علیف سے ایپر تو یہاں شیہ پر تو
کھدا پے نقش ہیں تیرا،عشق کا پیکر تو
علیف سے پر تو یہاں شیہ پر تو
کھدا پے نقش ہیں تیرا،
عشق کا پیکر تو
دیکھ لے میری ان آنکھوں میں تو
خواب سے ملتا-جلتا ہیں
سچ ہیں یہ ہر جگہ نیندون پے تو
روز روز اگتا رہتا ہیں
میں خود سے ہی جدا
خود سے یا خود میں دھواں ہوں
کی میں ہی اب نہیں مجھ میں
بتا کی میں کہاں ہوں
میں تیرہ خوابوں کے
بہتیں کنارو پے کھڑا ہوں
تو مڑ کے دیکھ لے میں
تیرا ہی نشان ہوں
تو ہی نشان ہیں او…
علیف سے ایپر تو یہاں شیہ پر تو
کھدا پے نقش ہیں تیرا،
عشق کا پیکر تو
علیف سے ایپر تو یہاں شیہ پر تو
کھدا پے نقش ہیں تیرا،
عشق کا پیکر تو۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.