اندی ہیں شکاری دیکھو دللگی
نشانہ کرے اپنا ہی دل
اندی ہیں شکاری دیکھو دللگی
نشانہ کرے اپنا ہی دل
شکاری ہو نظر کی میں
نظر سے میں اڑا لو مکھڑے سے تل
اندی ہیں شکاری دیکھو دللگی
نشانہ کرے اپنا ہی دل
جو لہرا گئی وہ بجلی ہو میں
جو بال کھا گئی وہ بدلی ہو میں
شولے ہیں پلکو مے سبنم ہیں جلفو مے
شولے بھڑک جائینگے
گیشں برس جائینگے
اندی ہیں شکاری دیکھو دللگی
نشانہ کرے اپنا ہی دلشکاری ہو نظر کی میں
نظر سے میں اڑا لو مکھڑے سے تل
اندی ہیں شکاری دیکھو دللگی
نشانہ کرے اپنا ہی دل
میں ایک کھر بھی ہو اور گل بھی ہو
میں بڑے صبا ہو بلبل بھی ہو
پتھر سے نا ٹکرا بجلی ہو پاس نا آ
اتنی سی یہ جان ہیں
اللہ گلیبا ہیں
نشانہ کرے اپنا ہی دل
شکاری ہو نظر کی میں
نظر سے میں اڑا لو مکھڑے سے تل
اندی ہیں شکاری دیکھو دللگی
نشانہ کرے اپنا ہی دل۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.