انارتھ ہو انشٹھ ہو
لکھا ہو بارہم کا بھلے
کل اگنی کنڈ میں بچے نا
ہر کوئی جلے
کسی بھی جیو کو
عقل مارتو مرنے چلے
بھکتی میں وہ شکتی ہیں
جو بھکت جو ابل دے
سائی رام سائی شام
سائی ستیہ نام ہیں
سائی رام سائی شام
سائی ستیہ نام ہیں
سائی ہیں سبری سردھا
سی کو پرنام ہیں
سائی ہیں سبری سردھا
سی کو پرنام ہیں
ترہی ترہی ہو مچی
ودھاتا کے پارکوپ سے
پتھ سے دھوا اٹھے
ندی کا جل جہار بنے
کھڑا ہو سارا وشا
بھی وناش کے آدھار پے
بھکتی میں وہ شکتی ہیں
جو بھکت جو ابھر دے
سائی بابا سائی بابا
سرو کا ہو ملاپ چاہیں
پردھوی سے گگن ملے
تیمل گہن گرے ہو چاہیں
سرستھی کے وناش کے
ہوا ہو یم کا آگمن
بھلے ہی یملوک سے
بھکتی مے وہ شکتی ہیں
جو بھکت جو ابھر دے
سائی سریشٹی سائی درشٹی
سائی روپ انیک ہیں
سائی سریشٹی سائی درشٹی
سائی روپ انیک ہیں
سائی سبکے ساتھ ہیں
سبکا سائی ایک ہیں
سائی سبکے ساتھ ہیں
سبکا سائی ایک ہیں
چندر سوریہ یگ سمیہ
یہ رت دن بھی نا رہے
ہو دشایے ایک یہ
پون پرواہ نا بہیں
مندرو سے ارچنا کا
پھول بس یہی کہے
بھکتی میں وہ شکتی ہیں
جو بھکت جو ابھر دے۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.