آجا آئی باہر دل ہیں بیقرار
او میرے راجکمار
تیرہ بن رہا نا جائے آجا
جا جا جا مجھے نا اب یاہ آہ
او مجھے بھول جانے دے جانے دے
جا جا جا نوجھے نا اب یاد آ تو
تماری نظر کیوں خفا ہوگایی
کھاتہ بخش دو گھر کھاتہ ہوگایی
ہمارا ارادہ تو کچھ بھی نا تھا
تمہاری کھاتہ خود سزجھا ہوگایی
ایک بنجرا گایے
جیون کے گیت سنایے
ہم سب جینیوالوں کو
جینے کی راہ بتایے
ایک بنجرا گایے ہو ہو ہو
ہال کیسے ہیں جناب کا
کیا کھایال ہیں آپ کا
تم تو مچل گئے ہو اوہ اوہ
یوںہی پھسل گئے آہ ہا آہ
ہال کیسا ہاؤ جناب کا
کہتے کبیر سنو بھائی
سادوں بات کہوں میں گھڑی
کے دنیا ایک نمبری
تو میں دس نمبری
کے دنیا ایک نمبری
تو میں دس نمبری
کہتے کبیر سنو بھائی
سادوں بات کہوں میں گھڑی
کے دنیا ایک نمبری
تو میں دس نمبری
کے دنیا ایک نمبری
تو میں دس نمبری
رامچندر کہا گئے
سیاسے رامچندر کہا گیا سیائی
ایسا کلیگ آئیگا
ہنس چگیگا دانہ
دنکا کووا موتی
کھائیگا ہے رامچندر
کہا گئے سیاسے
سما ہیں سہانا سہانا
ناشے میں جہاں ہیں
کسیکو کسیکی خبر ہیں
ہر دل میں دیکھو
محبت جوان ہیں ہو اوہو اوہ اوہ
ہو راما ہو ہم تو چلے
پردیس ہم پردیسی ہوگائے
ہو راما ہو ہم تو چلے
پردیس ہم پردیسی ہوگائے
چھوٹا اپنا دیش
ہم پردیسی ہوگائے اوہ ہو ہو
ہا ہا ہا
حسن کے لاکھوں رنگ کون سا رنگ دیکھو گے
آگ ہیں یہ بدن کون سا انگ دیکھو گے
گورے رنگ پے نا اتنا گھما نا کر
ہو گورے رنگ دو دن میں ڈھال جائیگا
گورے رنگ پے نا اتنا گھما نا کر
ہو گورے رنگ دو دن میں ڈھال جائیگا
می شامہ ہوں تو ہیں پروانا
می شامہ ہوں تو ہیں پروانا
مجھسے پہلے تو جل ہائیگا
ہو گورے رنگ پے نا اتنا گھما نا کر
رک جا رک جا اوہ جانیوالی رک جا
میں تو رہی تیری منزل کا
نظروں میں تیری میری برا صحیح
آدمی برا نہیں میں دل کا
رک جا
جہاں می جاتی ہوں وہی چلے آتے ہو
چوری چوری میرے دل میں سمتے ہو
یہ تو بتاؤں کے تم میرے کون ہو
ہم تو تیرہ عاشق ہیں صدیوں پرانے
ہم تو تیرہ عاشق ہیں صدیوں پرانے
چاہیں تو منے چاہیں نا منے
چاہیں تو منے چاہیں نا منے
ہم تو چلے آئے صنم تجھکو مننے
چاہیں تو چاہیں نا
چاہیں تو منے چاہیں نا منے
نینو میں سپنا سپنوں
میں سجنے سجنا پے دل اگایا
ہو سجنا پے دل اگایا
تھاتھییا تھاتھییا ہو
تھاتھییا تھاتھییا ہو
ارے نینو میں سپنا سپنوں
میں سجنی سجنی پے دل اگایا
کے سجنی پے دل اگایا
یہ پبلک ہیں پبلک بابو
یہ جو پبلک ہیں یہ
سب ہانتی ہیں پبلک ہیں
اجی اندر کیا ہیں اجی بار کیا ہیں
اندر کیا ہیں بار کیا ہیں
یہ سب کچھ پہچانتی ہیں
پبلک ہیں یہ سب جانتی ہیں پبلک ہیں
ہوتوں میں ایسی بات میں
دبا کے چلی آئی
کھل جیی وہی بات تو
دہائی ہیں دہائی
بات قسمیں پیار تو ہیں
زہر بھی ہیں ہا
ہوتوں میں ایسی بات میں
دبا کے چلی آئی
کھل جائے وہی بات تو
دہائی ہیں دہائی
انتیہا ہوگایی انتظار کی
آئی نا کچھ خبر میرے یار کی
یہ ہمیں ہیں یقین بیوفا وہ نہیں
پھر وجہ کیا ہوئی
انتظار کی
کاتے نہیں کٹ تے یہ دن یہ رات
کہنی تھی تمسے جو دل کی بات
لو آج کی کہتی ہوں
آئی لو یو آئی لو یو
آئی لو یو آئی لو یو
آئی لو یو۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.