اپنا ہیں پھر بھی اپنا
بڑھکر گلی لگلے
اچھا ہیں یا برا ہیں
اپنا اسے بنالے
اپنا ہیں پھر بھی اپنا
مت سوچ تیرہ دل مے
کیسی یہ کشمکاش ہیں
جو کھینچتی ہیں تجھکو
وہ خون کی کشیش ہیں
پردہ پڑا ہوا ہیں
جو درمیاں اٹھالے
اپنا ہیں پھر بھی
اپنا ہیں پھر بھی اپنا
بڑھکر گلی لگلے
اچھا ہیں یا برا ہیں
اپنا اسے بنالیپنا ہیں پھر بھی اپنا
چپ ہیں زبان پھر بھی
اپنا لہو پکارے
تم ایک آسمان کے
ٹوٹے ہوئے ہو تارے
نجرے توہ مل گئی ہیں
اب دل سے دل ملالے
اپنا ہیں پھر بھی
بڑھکر گلی لگلے
اچھا ہیں یا برا ہیں
اپنا اسے بنالے
اپنا ہیں پھر بھی اپنا
بڑھکر گلی لگلے
اچھا ہیں یا برا ہیں
اپنا اسے بنالے
اپنا ہیں پھر بھی اپنا۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.