اپنے اندر زارا جھانک میرے وطن
اپنے اندر زارا جھانک میرے وطن
اپنے ایبو کو مت دھنک میرے وطن
اپنے ایبو کو مت دھنک میرے وطن
تیرا اتھیہاس ہیں خون میں لیتھڑا ہوا
تو ابھی تک ہیں دنیا میں پچھڑا ہوا
تنے اپنوں کو اپنا نا مانا کبھی
تنے انسا کو انسا نا جانا کبھی
تیرہ دھرموں نے جاٹو کی طاقسیم کی
تیری رسموں نے نفرت کی تعلیم دی
وحشتوں کا چلن تجھمیں جاری رہا
پٹ لوکو کا جنو تجھپے طاری رہاپنے اندر زارا جھانک میرے وطن
اپنے ایبو کو مت دھنک میرے وطن
رنگ اور نیسل کے دیرو سے نکل
گر چکا ہیں بہت دیر اب تو سنبھال
تو دروار ہیں یا عاریا نیسل ہیں
جو ہیں اب اسی خط کی فصل ہیں
تیرہ دل سے جو نا نفرت مٹ پاییگی
تیرہ گھر میں غلامی پلٹ آییگی
تیری بربدیوں کا تجھے واسطہ
دھند اپنے لیے اب نیا راستہ
اپنے اندر زارا جھانک میرے وطن
اپنے ایبو کو مت دھنک میرے وطن۔۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.