ارمان بھارا دل ٹوٹ گیا
تقدیر کے آنسو بہتیں ہیں
دنیا کے ستم کا افسانہ
ہم اپنے دل سے کہتے ہیں
ان چاند ستاروں سے پوچھو
برباد ہوئی ہیں نیندیں بھی
ان چاند ستاروں سے پوچھو
برباد ہوئی ہیں نیندیں بھی
یہ پھول بنے ہیں انگارے
ہم یاد میں جلتے رہتے ہیں
جلتی ہیں شامہ تو راتوں کو
جب آئے سویرا چین ملے
جلتی ہیں شامہ تو راتوں کو
جب آئے سویرا چین ملے
اس دل کی لگی بیچائین نہندن رات سلگتے رہتے ہیں
سکھ چین گیا دکھ درد ملا
دل دیکے تڑپنا لے بیٹھے
سکھ چین گیا دکھ درد ملا
دل دیکے تڑپنا لے بیٹھے
جینے کا سہارا کوئی نہیں
ہم درد میں ڈوبے رہتے ہیں
دنیا کا یہی دستور رہا
ہر پیار بھارا دل چور رہا
دنیا کا یہی دستور رہا
ہر پیار بھارا دل چور رہا
ہونٹھوں پے خوشی کے گیت نہیں
اب گھام کے ترانے رہتے ہیں
ارمان بھارا دل ٹوٹ گیا
تقدیر کے آنسو بہتیں ہیں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.