تیری باہوں میں
جو سکوں تھا ملا
میں ڈھونڈھا بہت تھا
پھر نا ملا
دنیا چھونا
چاہیں مجھکو یوں
جیسیہ انکی ساری
کی ساری میں
دنیا دیکھیں
روپ میرا
کوئی نا جانے
بیچاری میں
ہایے ٹوٹی ساری
کی ساری میں
تیرہ عشق میں
ہوئی آواری میں
ہایے ٹوٹی ساری
کی ساری میں
تیرہ عشق میں
ہوئی آواری میں
کوئی شام بلایے
کوئی دام لگائے
میں بھی اوپر سے ہنستی
پر اندر سے ہایے
کیوں درد چھپائے
بیٹھی ہونکیوں تو مجھسے کہتی ہیں
میں خود ہی بکھرا ہوا
ہایے اندر اندر
سے ٹوٹا میں
تیرہ عشق میں
خود ہی سے روٹھا میں
ہایے اندر اندر
سے ٹوٹا میں
تیرہ عشق میں خود
ہی سے روٹھا میں
میں جی بھرکے رو لوں
تیری باہوں میں سو لوں
آ پھر سے مجھے مل
میں تجھسے یہ بولوں
تو انمول تھی
پل پل بولتی تھی
ایسی چپ تو لگا کے گئی
ساری خوشیاں کھا کے گئی
ہایے اندر اندر
سے ٹوٹا میں
تیرہ عشق میں خود
ہی سے روٹھا میں
ہایے تیری ہوں
ساری کی ساری میں
ہوتیرے لیے نا ساری میں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.