کیسی کھلا یہ دل میں بسی ہیں
اب توہ کھتاییں فطرت ہی سی ہیں
میں ہی ہوں وہ جو رحمۃ سے گرا
آئے کھدا، گر گیا، گر گیا
میں جو تجھسے دور ہوا
لوٹ گیا، لوٹ گیا
آئے کھدا، گر گیا، گر گیا
میں جو تجھسے دور ہوا
لوٹ گیا، لوٹ گیا
کیسی کھلا یہ دل میں بسی ہیں
اب توہ کھتاییں فرت ہی سی ہیں
میں ہی ہوں وہ جو رحمۃ سے گرا
آئے کھدا، گر گیا، گر گیا
میں جو تجھسے دور ہوا
لوٹ گیا، لوٹ گیا
آئے کھدا، آئے کھدا ۔۔
اتنی کھتاییں تو لے کر چلا ہیں
دولت ہی جیسے تیرا اب کھدا
ہر پل بتائے تو جیسے ہوا ہیں
گناہ کے سایے میں چلتا رہا
سمندر سا بیہ کر تو چلتا ہی گیا
تیری مرضی پوری کی، تنے ہر دفعہ
تو ہی تیرا مجرم باندییہ
آئے کھدا، گر گیا، گر گیا
میں جو تجھسے دور ہوا
لوٹ گیا، لوٹ گیا
کیوں جڑتا اس جہاں سے تو
ایک دن یہ گزر ہی جائیگا
کتنا بھی سمائیٹ لے یہاں
مدعی سے پھسل ہی جائیگا
ہر شکش ہیں دھول سے بنا
اور پھر اس میں ہی جا ملا
یہ حقیقت ہیں تو جان لے
کیوں سچ سے منہ ہیں پھیرٹا
چاہیں جو بھی ہسرت پوری کر لے
رکیگی نا فطرت یہ سمجھ لے
مت جائیگی تیری حسستی
باڈہ نا پاییگا یہ دل باندییہ
آئے کھدا، گر گیا، گر گیا
میں جو تجھسے دور ہوا
لوٹ گیا، لوٹ گیا
اگر تو سوچیں تو ہیں گرا
میرے ہاتھ کو تھام اٹھ زارا
تیرہ دل کے در پے ہوں کھڑا
مجھکو اپنا لے تو زارا
تو کہے تو ہیں سایے سے گرہ
تیری راہوں کا میں نور ہوں
تیرہ گناہ کو خود پے لے لیا
میری نظروں میں بےقصور تو
ایسا کوئی منظر تو دکھلا دے
مجھے کوئی شکش سے ملوا دے
ایسے کوئی دل سے تو سنوا دے
کے زخم کوئی اسسے نا ملا
آئے کھدا، گر گیا، گر گیا
میں جو تجھسے دور ہوا
لوٹ گیا، لوٹ گیا…۔۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.