گھر میں بجتی دھن کو سنکر چھم سے کڑی بارش آئی
اور ہیں کوہرے کی وہ چادر کھڑکیوں پے کھڑی مسکائی
گھر میں بجتی دھن کو سنکر چھم سے کڑی بارش آئی
ہیں ہوا کے سنگ اڑتی کچھ پھہارے تتلیوں سی
آکے بیٹھی میرے در پے جیسے وہ کچھ کہنے آئی
گھر میں بجتی دھن کو سنکر چھم سے کڑی بارش آئی
اور ہیں کوہرے کی وہ چادر کھڑکیوں پے کھڑی مسکائی
سرد راتوں میں ٹھیکاک کر بیٹھے باہر راستوں پر
سرد راتوں میں ٹھیکاک کر بیٹھے باہر راستوں پر
پوچتی ہیں آتے جاتے لوگوں سے یہ کچھ گھبرایے
بادلوں میں کھو چکی کچھ گال پر رکھ کر ہتھیلی
اپنی ہی بوندوں کی لڑیوں میں کھڑی ہیں وہ اکیلی
بھیگا تن ہیں، نم ہیں آنکھیں پھر بھی ہستی کھلکھلاکیمیرے گھر میں ہستے گاتے جیسے ہیں وہ رہنے آئے
ہیں ہوا کے سنگ اڑتی کچھ پھہارے تتلیوں سی
آکے بیٹھی میرے در پے جیسے وہ کچھ کہنے آئی
گھر میں بجتی دھن کو سنکر چھم سے کڑی بارش آئی
یادوں کی لیکر کھجانے، آئی سبکو یہ منانے
پوچھتی ہیں گیلے ہاتھوں سے میری بھیگے سسانے
یادوں کی لیکر کھجانے، آئی سبکو یہ منانے
پوچھتی ہیں گیلے ہاتھوں سے میری بھیگے سسانے
سبکو بھلاکے نا جانے یہ جائے کہاں
کھوجتی ہیں سبکی آنکھیں، کون آیا تھا یہاں پے
سبکا من وہ بھرنے آئی
اور ہیں کوہرے کی وہ چادر کھڑکیوں پے کھڑی مسکائی
آکے بیٹھی میرے در پے جیسے وہ کچھ کہنے آئی۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.