جسکو جلنے کی نا پرواہ ہو
وہ پروانا ہیں
شامہ کے حسن کا سنتے ہیں
کے دیوانا ہیں
واکیہ کیا ہیں واکیہ کیا ہیں
کوئی اسسے خبدر نہیں
ایک جتا سا افسانا ہی افسانا ہیں
لوگ تو بات کا لوگ تو بات کا
افسانا بنا دیتا ہیں
لوگ تو بات کا لوگ تو بات کا
افسانا بنا دیتا ہیں
اچے اچو کو اچے اچو کو
اچے اچو کو اجی ہا اچے اچو کو
یہ دیوانا بنا دیتے ہیں
دیوانا بنا دیتے ہیں
لوگ تو بات کا افسانا بنا دیتا ہیں
اچے اچو کو یہ دیوانا بنا دیتے ہیں
شامہ سے پوچھا یہ
ایک روز او نورے محفل
کیا کھدا نے تجھے
بکشا نہیں الفت بھارا دل
جو گلی تجھسے ملے
اسکو جلا دیتی ہیں
جو گلی تجھسے ملے
اسکو جلا دیتی ہیں
چاہنے والے کی
ہستی ہی مٹا دیتی ہیں
چاہنے والے کی
ہستی ہی مٹا دیتی ہیں
شامہ نے آگ راکھی
شامہ نے آگ راکھی
سر پے قسم کھانے کو
بکھدا میںنے
جلایا نہیں پروانے کو
لوگ تو بات کا
افسانا بنا دیتا ہیں
اچے اچو کو یہ
دیوانا بنا دیتے ہیں
لوگ تو بات کا لوگ تو بات کا
اجی حل اوگ تو ہا ہا جی بات کا
لوگ تو بات کا بات کا بات کا
لوگ تو بات کا افسانا بنا دیتا ہیں
افسانا بنا دیتا ہیں
لوگ تو بات کا افسانا بنا دیتا ہیں
افسانا بنا دیتا ہیں
اچے اچو کو یہ
دیوانا بنا دیتے ہیں
کہا یہ شامہ نے
پروانا مجھپے مارتا ہیں
عدل سے میری محبت
کا دم یہ بھرتا ہیں
کسی ہشین کی محفل
ہو یا ہو ویرانہ
کسی ہشین کی محفل
ہو یا ہو ویرانہ
جہا جہا میں جالو
آہی جیاس دیوانا
جہا جہا میں جلواہی جیاس دیوانا
ہجر بار یہ ہا ہا
ہا ہجر بار یہ
سماج ہی چکی کے
آگ ہو میں نا کھیل مجھسے
محبت کے حق مے ناگ ہو میں
پروانے کا بس ایک راگ
تیرا حسن آگ میرا عشق آگ
پروانے کا بس ایک راگ
تیرا حسن آگ میرا عشق آگ
پروانے کا پروانے کا اجی ہا ہا
بس ایک راگ بس ایک راگ
تیرا حسن آگ میرا عشق آگ
تیرا حسن آگ میرا عشق آگ
پروانے کا بس ایک راگ
تیرا حسن آگ میرا عشق آگ
تیرا حسن آگ میرا عشق آگ
پوچھا پروانے سے نادان تو کیوں جلتا ہیں
موٹ جس رہ مے ہیں اسپے تو کیوں چلتا ہیں
شامہ نے کیا تجھے سمجھایا نہیں
بولا سمجھایا تو ہیں
شعلہ کیا تجھکو نظر آیا نہیں
بولا جی آیا تو ہیں
زندگی سے تجھے نفرت کیوں ہیں
بولا نفرت کاشی ہیں
شامہ سے پھر تجھے الفت کیوں ہیں
بولا الفت کیسی
شامہ سے مجھکو
محبت ہو یہ ناممکنہ ہیں
ایسی کمبھخت کی
چاہت ہو یہ ناممکنہ ہیں
نور اسکا مجھے ایک
آنکھ نہیں بھٹا ہیں
اسکے جلنے سے
کلیجا میرا جل جاتا ہیں
میری محبوب کو
یہ مجھسے جدا کرتی ہیں
میری دشمن ہیں میری دشمن ہیں
سارے شام جلا کرتی ہیں
میں تو عاشق ہو میں تو عاشق ہو
رت کی سیاہی کا
سہم پگم میری طبائی کا
سہم پگم میری طبائی کا
میں تو عاشق ہو رت کی سیائی کا
میں تو عاشق ہو
بات کہہ دی ہیں سچ سچ یقین کیجیا
جو نا آئی یقین یہ سبت لیجیا
سہما دن کو جلے
سہما دن کو جلے تو میں آتا نہیں
اسکے جلنے سے میں تلمتا نہیں
میں تو عاشق ہو میں تو عاشق ہو
میں عاشق ہو عاشق
ہو عاشق ہو عاشق ہو
عاشق ہو رت کی سیائی کا
میں تو عاشق ہو میں تو عاشق ہو
رت کی سیائی کا
میں تو عاشق ہو
لوگ تو بات کا افسانا بنا دیتا ہیں
اچے اچو کو یہ دیوانا بنا دیتے ہیں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.