باغون میں بہروں میں
اٹھلتا گھٹا آیا کوئی
نازک نازک کلیوں کے دل کو
دھڑکتا آیا کوئی
آیا کوئی آیا کوئی آیا کوئی
باغون میں بہروں میں
اٹھلتا گھٹا آیا کوئی
نازک نازک کلیوں کے دل کو
دھڑکتا آیا کوئی
بھینی ہوا اونچی گھٹا کہے
تیرہ انگن میں برسیگا پیار
پھولوں کے ہر لیکے باہر
کرنے کو آئی میرے سولہ سنگار
رنگو کی امنگو کی گگر
چھلکتا آیا کوئی
آیا کوئی آیا کوئی آیا کوئی
باغون میں بہروں میں
اٹھلتا گھٹا آیا کوئی
نازک نازک کلیوں کے دل کو
دھڑکتا آیا کوئی
سپنوں کے جل رنگی خیالدل کے ہچکولے کہے آنکے نا کھول
دل کی یہ بات دل کا یہ راز
جانے نا جانے کوئی تو کچھ نا بول
آنکھو سے اسرو سے سب کچھ
سمجھتا آیا کوئی
آیا کوئی آیا کوئی آیا کوئی
باغون میں بہروں میں
اٹھلتا گھٹا آیا کوئی
نازک نازک کلیوں کے دل کو
دھڑکتا آیا کوئی
چھایا ہیں یا رم جھم دھارا
پھر بھی ہیں میرے دل کو اتنا ہی گھوم
سکھیوں سے دور اپنوں سے دور
کسی ہیں خبر کل کہا ہوںگی ہم
الجھن کی دیواروں سے دل کو
ٹکراتا آیا کوئی
آیا کوئی آیا کوئی آیا کوئی
باغون میں بہروں میں
اٹھلتا گھٹا آیا کوئی
نازک نازک کلیوں کے دل کو
دھڑکتا آیا کوئی۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.