بہار ای حسن تیری
موسم ای شباب تیرا
کہاں سے دھند کے
لائے کوئی جواب تیرا
یہ صبح بھی تیرہ
رخسار کی جھلک ہی تو ہیں
کے نام لیکے نکلتا
ہیں آفتاب تیرا
جہاں تو ہیں واہا پھر
چاندنی کو کون پوچھیگا
جہاں تو ہیں واہا پھر
چاندنی کو کون پوچھیگا
تیرا در ہو تو جنت کی
گلی کو کون پوچھیگا
جہاں تو ہیں
کلی کو ہاتھ مے لے کر
بہارو کو نا شرمانا
کلی کو ہاتھ مے لے کر
بہارو کو نا شرمانا
زمانہ تجھکو دیکھیگا
کلی کو کون پوچھیگا
جہاں تو ہیں واہا پھر
چاندنی کو کون پوچھیگا
جہاں تو ہیں
فرشتوں کو پتا دینا
نا اپنی رہگزارو کا
فرشتوں کو پتا دینا
نا اپنی رہگزارو کا
وہ قافر ہو گائے تو بندگی
کو کون پوچھیگا
جہاں تو ہیں واہا پھر
چاندنی کو کون پوچھیگا
جہاں تو ہیں
کسی کو مسکرا کے
خوبصورت موت نا دینا
کسی کو مسکرا کے
خوبصورت موت نا دینا
قسم ہیں زندگی کی
زندگی کو کون پوچھیگا
جہاں تو ہیں واہا پھر
چاندنی کو کون پوچھیگا
جہاں تو ہیں واہا پھر
چاندنی کو کون پوچھیگا
تیرا گر ہو تو جنت کی
کلی کو کون پوچھیگا
جہاں تو ہیں واہا پھر
چاندنی کو کون پوچھیگا
جہاں تو ہیں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.