جیسے زندگی ڈھوندھ رہی ہیں
کیا یہ وہ مکام میرا ہیں
یہاں چین سے بس رک جاؤں
کیوں دل یہ مجھے کہتا ہیں
جذبات نئے سے ملے ہیں
جانے کیا اثر یہ ہوا ہیں
ایک آس ملی پھر مجھکو
جو قبول کسی نے کیا ہیں
ہاں
کسی شائر کی غزل
جو دے روح کو سکون کے پل
کوئی مجھکو یوں ملا ہیں
جیسے بنجارے کو گھر
میں موسم کی سہر
یا سرد میں دوپہر
کوئی مجھکو یوں ملا ہیں
جیسے بنجرے کو گھر
ہم
جیسے کوئی کنارا
دیتا ہو سہارا
مجھے وہ ملا کسی موڈ پر
کوئی رات کا تارہ
کرتا ہو اجالا
ویسے ہی روشن
کرے وہ شہر
درد میرے وہ بھولا ہی گیا
کچھ ایسا اثر ہوا
جینا مجھے وہ
پھر سے وہ سکھا رہا
ہم جیسے بارش کر دے تار
یا مرہم درد پارکوئی مجھکو یوں ملا ہیں
جیسے بنجرے کو گھر
میں موسم کی سہر
یا سرد میں دوپہر
کوئی مجھکو یوں ملا ہیں
جیسے بنجارے کو گھر
مسکاتا یہ چہرا
دیتا ہیں جو پہرا
جانے چھپتا
کیا دل کا سمندر
اوروں کو توہ ہردم
سایا دیتا ہیں
وہ دھوپ میں ہیں
کھڑا خود مگر
چوٹ لگی ہیں اسے پھر کیوں
محسوس مجھے ہو رہا ہیں
دل تو بتا دے کیا
ہیں ارادہ تیرا
میں پرندہ بیسبر
تھا اڑا جو دربادر
کوئی مجھکو یوں ملا ہیں
جیسے بنجرے کو گھر
میں موسم کی سہر
یا سرد میں دوپہر
کوئی مجھکو یوں ملا ہیں
جیسے بنجرے کو گھر
کوئی مجھکو یوں ملا ہیں
جیسے بنجرے کو گھر
جیسے بنجرے کو گھر
جیسے بنجرے کو گھر
جیسے بنجرے کو گھر۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.