ایہسانوں تھالے بےبس
سی ہیں یہ ہوائے
گھل رہی ہیں سانسوں مے
جیسے جہر سی ہوائے
ایہسانوں تلے بےبس
سی ہیں یہ ہوائے
گھل رہی ہیں سانسو مے
جیسے جہر سی ہوائے
بےمعنی سی زندگی
جی رہے ہیں ہم
ہیں رات سی ہر خوشی ہیں
برہم ہیں ہم
برہم ہیں ہم
برہم ہیں ہم
برہم ہیں ہم
برہم ہیں ہم
اگر گناگار ہو میں
مجرم نہیں تو بھی کم
خاموش میں بھی دیکھوں
چپ تو بھی دیکھیں ستم
تو تو بھلا ڈرا کھدا
کیوں ہیں بےبس تو ایسے
تو بھی وہی ما بھی وہیں
دونوں مٹی کے جیسے
ٹوٹے ہیں اس دل
کے سارے بھارم
برہم ہیں ہم
تھراتے جا رہے ستم
برہم ہیں ہم
سہیرا نا ہوتا یہ ختم
برہم ہیں ہم
تیرا سواریں ہیں بھارمبرہم ہیں ہم
کیوں بیخبر ہیں ایسے
خود کے جہاں سے ہی تو
تیرا لکھا نا بھایے
سنلی کھدا ابھ یہ تو
من یہ میرا مجھسے کہے
دور چلڈے یہاں سے
نا ہو کوئی ناتا تیرہ
درد کے اس جہاں سے
ٹوٹے ہیں سارے بیروہرم
برہم ہیں ہم
تھراتے جا رہے ستم
برہم ہیں ہم
سہیرا نا ہوتا یہ ختم
برہم ہیں ہم
تیرا سواریں ہیں بھارم
تجھسے کیا چھپا
تو تو ہیں کھدا
انسان بن کے دیکھ
برہم ہیں ہم
جینے کے لیے
مرتے ہم رہیں
تو بھی مار کے دیکھ
برہم ہیں ہم
کھدا جو ہو ہمیں
تیرہ سنگ کارلو لکیر
نہیں بنو میرا کھدا
سب ہو میری ڈیلیلے
چاہوں نا ابھ تیرہ
رحم او کرم
ایہسانوں تھالے گھل
رہی ہیں سانسوں مے۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.