بہکی ہوئی سی رات ہیں
سلگے سے احساس ہیں
مٹنے لگی دوریاں
تیرہ میرے درمیاں
چا رہا ہیں یہ کیسا نشہ
آجا زارا چھلے مجھے
چایی ہیں مدہوشیاں
ہو جانے دے اس پیار میں
تھوڑی سی گستاخیاں
بہکی ہوئی سی رات ہیں
اس قدر تو مجھے نا بیقرار کرباہوں میں بھر کے مجھے
آج تو پیار کر ہاں۔۔
جسم کی ہیں یہ رضا
جینے کا لے لے مزا
آ مجھکو گلی سے لگا
آجا زارا چو لے مجھے
چایی ہیں مدہوشیاں
ہو جانے دے اس پیار میں
تھوڑی سی گستاخیاں
بہکی ہوئی سی رات ہیں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.