دل بےقصور ہیں کتنا
پر ہیں یہ ضرور ہیں پھتنا
جانے یہ جلنا
سیکھے نا بجھنا
میٹھی سی ضد ہیں سجنا
ضد کی حد ہیں سجنا
دل بےقصور ہیں کتنا
پر ہیں یہ ضرور ہیں پھتنا
جانے یہ جلنا
سیکھے نا بجھنا
میٹھی سی ضد ہیں سجنا
ضد کی حد ہیں سجنا
کیوں دل بےزبان ہیں اتنا
اسپے ہیں گمن بھی اتنا
جانے یہ کاٹنا
سیکھے نا جڑنا
میٹھی سی ضد ہیں سجنا
ضد کی حد ہیں سجنا
یہ بیکھدی جدا
جدا دیوانگی
جہاں بسے وہی تیرا کیونزد کی حد ہیں سجنا
گلموہر کی تیہنی سے
بچھڑا سا پتجھر کی صحبت
میں زمین پے بکھرا سا
ہیں منمونجی
شولوں کے دریا میں
شبنم سی بوندوں
کی امید میں اترا سا
جتنا باتور اتنا ہی کھویے
اتنا بکھیرے جتنا پروئے
دل بیلگام ہیں جتنا
اپنا خود ہی غلام ہیں اتنا
کیوں دل بےزبان ہیں اتنا
اسپے ہیں گمن بھی اتنا
جانے یہ کاٹنا سیکھے نا جڑنا
میٹھی سی ضد ہیں سجنا
ضد کی حد ہیں سجنا
یہ بیکھدی جدا جدا دیوانگی
جہاں بسے وہی تیرا کیوں
ضد کی حد ہیں سجنا۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.