دل کو سمجھا بجھا کے
خود کو الو بنکے
الو سیدا کرتا رہتا ہیں
جو ٹوٹا نہیں ہیں
تجھسے روٹھا نہیں ہیں
پھر کیوں ایسے دکھتا رہتا ہیں
نقلی دلیس فرضی کھلس
غلطی پے پردے یہ ڈالے ہے
دیکر یہ جھانسے
خود کو ہی پھانسے
نقصان میں ڈھوندے مناف
بےوقوفیاں
بےمطلب بیتکی سے
بیکار سی بدھو سی
بےوجہ بےوقوفیاں
بےوقوفیاں
بےمطلب بیتکی سے
بیکار سی بدھو سی
بےوجہ بےوقوفیاں
پرا اترا نہیں ہیں
بالکل سدھرا نہیں ہیں
مہن کے بال یہ گرتا رہتا ہیں
اب بھی بگڑا نہیں ہیں
سب کچھ بکھرا نہیں ہیں
مہن لٹکا کیوں پھرتا رہتا ہیں
کتنے دنو سے اوروں کو کوسے
کیسی یہ ضد پے اڈ گیا
کوئی توہ ٹوک
کم سے کم روکے
کب تک خود کو دیگا یہ دھوکے
بےوقوفیاں
بےمطلب بیتکی سے
بیکار سی بدھو سی
بےوجہ بےوقوفیاں
بےوقوفیاں
بےمطلب بیتکی سے
بیکار سی بدھو سی
بےوجہ بےوقوفیاں
ہیں نادان رے آسان ہیں رے
ان حصوں کو توہ جوڑنا
کیوں پریشان ہیں
نا مشکل ہیں
معافی کے بول بولنا
ایسی جھوٹھی موتی
کیوں طاری ہیں مارے
کیا ملےگا تو بتا
اب کیا ہصب کھولیں
تو کیا آنا پے تولے
کیا کھویا ہیں کیا ہارا
بےوقوفیاں
بےمطلب بیتکی سے
بیکار سی بدھو سی
بےوجہ بےوقوفیاں
بےوقوفیاں
بےمطلب بیتکی سے
بیکار سی بدھو سی
بےوجہ بےوقوفیاں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.