بھگوان ایک انسان کی سنتا ہو کہانی
اشکو کی زبانی کچھ آہو کی زبانی
اشکو کی زبانی کچھ آہو کی زبانی
اتنی ہی امیدو سے سجی ہیں دنیا
میں خوش تھا کے خود میںنے
بنائی ہیں یہ دنیا
لیکن تیری دنیا نے جلا دی میری دنیا
یاد آتے ہیں وہ دن تو
سلگتا ہیں کلیجا
تھمتا نہیں آہو کا دھوا
سینے کے اندر
رکتی نہیں روکے سے ان اشکو کی راونی
بھگوان ایک انسان کی سنتا ہو کہانی
اجڑی ہوئی بستی کا نشا تک نہیں ملتا
ہو آگ لگائی کے دھوا تک نہیں ملتا
ہر گیت خوشی کا سسکتی ہوئی پھریاد
سینے سے لگائے ہوئے
پھرتا ہو بس ایک یاد
ہوٹھو پے کچھ آہے ہیں
تو آنکھوں مے کچھ آسولے دیکے یہی رہ گئی
یہ ساری نشانی
بھگوان ایک انسان کی سنتا ہو کہانی
بھگوان مجھے دیکھ کے میں
حق پے لڑا ہو
سچائی کا دیپک لیے
آندھی پے کھڑا ہو
اندھیاروں سے ایمان کی
باتیں نا چھپیگی
تھک جائیگا رہی
کبھی رہے نا تھکینگی
سچ بول کہی دل تیرا
پتھر تو نہیں ہیں
چپ چھپ جو سنتا ہیں تو
انسان کی کہانی
اشکو کی زبانی ہیں
کچھ آہو کی زبانی
بھگوان ایک انسان کی سنتا ہو کہانی
اشکو کی زبانی ہیں
کچھ آہو کی زبانی۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.