بھنور میں ہیں میری کشتی
کنارا دھودتا ہو میں
ملا ہی تیری رحمۃ کا
شہرہ دھودتا ہو میں
جبا پے جب کبھی گبھار کے
تیرا نام آتا ہیں
سنا ہیں طاری رحمۃ کا
سنا ہیں طاری رحمۃ کا
شہرہ کام آتا ہیں
جبا پر جب کبھی گبھار کے
کسی سے کیا کہے کیسے ستم ہیں
رنگ کیا کیا ہیں
رنگ کیا کیا ہیں
تجھے آواز دیتے ہیں
تجھے آواز دیتے ہیں
جو تیرہ نام لیتے ہیکی چپ رہنے سے تیری آن پر
ایلجام آتا ہیں
سنا ہیں طاری رحمۃ کا
شہرہ کام آتا ہیں
جبا پر جب کبھی گبھار کے
کرم کرتا ہیں کیا رب تو
ہمینسا اپنے بندو پر
گھٹایے جھومتی ہیں
گھٹایے جھومتی ہیں
رہمتو کی تیرہ مستوں پر
ایشارے سے تیرہ پیاسے
لبوں تک جام آتا ہیں
سنا ہیں طاری رحمۃ کا
شہرہ کام آتا ہیں
جبا پر جب کبھی گبھار کے۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.