بیدرد زمانہ تیرا دشمن Bedard Zamana Tera Dushman Lyrics in Urdu
بھاری محفل ہیں اور اب
رنگ پر محفل بھی آئی ہیں
اٹھی ہیں ہق بھی دل سے تو
دل ہی مے دبائی ہیں
مگر جب دل دکھایا ہیں
تو لب تک بات آئی ہیں
یہ افسانہ نہیں آئی
سننیوالو دل کی باتیں ہیں
سیاہی گم کی ہیں ویسے
بڑی راگن راتے ہیں
یہ افسانہ نہیں ہیں
جو سمجھو تو جناجے ہیں جو
دیکھو تو براتے ہیں
یہ افسانہ نہیں ہیں
ہیں گستاخی مگر کہنا
ہیں کچھ دنیا سے مردو سے
شریپھو منچلو ملاہو
سے اواراگرڈو سے
ہیں بیپردہ مگر تانے
دیے جاتے ہیں پردو سے
یہ افسانہ نہیں ہیں
جو سچ پوچھو تمہی مردو
نے یہ کوٹھے سجایے ہیں
ہسی بازار تمنے اپنے
ہاتھو سے لگائے ہیں
تمہاری ہی بدولت ہم بھی
اس محفل مے آئے ہیں
یہ افسانہ نہیں ہیں
یہ کیا دنیا ہیں ہم سے
ہر گھڑی نفرت جتاتی ہیں
برا کہتی ہیں ہم کو
پھر برائی کرنے جاتی ہیں
ہمیں دنیا کی اس بے گیرتی
پر شرم آتی ہیں
یہ افسانہ نہیں آئی سننیوالو
دل کی باتیں ہیں
سیاہی گم کی ہیں ویسے
بڑی راگن راتے ہیں
یہ افسانہ نہیں ہیں
تم اپنی بیویوں کو چھوڑکر
کوٹھوں پے جاتے ہو
تم اپنے گھر کی دولت کووہاں جاکر لٹاتے ہو
خوشامڑی نازبالداری
پر تم جوتی بھی کھاتے ہو
خوشامڑی نازبالداری
پر تم جوتی بھی کھاتے ہو
یہ افسانہ نہہائی
جو سمجھو تھاپ طبلے کی تو
یہ منہ پر تماچے ہیں
یہ سارنگی کے تاروں پر
دلوں کے تار بجاتے ہیں
یہاں انسانیت خود
ناچتی ہیں ہم نچاتے ہیں
یہ افسانہ نہہائی
یہ جو کوٹھے کی ملکا ہیں
یہ جو کوچو کی رانی ہیں
جو پڑھ سکتے ہو پڑھ لو
یہ تمہاری ہی کہانی ہیں
جو پڑھ سکتے ہو پڑھ لو
یہ تمہاری ہی کہانی ہیں
سماج او قوم کی بے
آبروئی کی نشانی ہیں
سماج او قوم کی بے
آبروئی کی نشانی ہیں
یہ افسانہ نہہائی
ارے او زندگی کے ٹھیکیداروں
کچھ تو شرماؤ
اٹھاکر حسن کا بازار
اپنے گھر مے لے جاؤ
ارے او زندگی کے ٹھیکیداروں
کچھ تو شرماؤ
اٹھاکر حسن کا بازار
اپنے گھر مے لے جاؤ
سہرا دو
سہرا دو اور انکو ما
بیہن بیٹی کہلواؤ
سہرا دو
سہرا دو اور انکو ما
بیہن بیٹی کہلواؤ
یہ افسانہ نہہائی
یہ افسانہ نہیائیے سننیوالوں
دل کی باتیں ہیں
سیاہی گھام کی ہیں ویسے
بڑی رنگین راتے ہیں
یہ افسانہ نہہائی۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.