بوندے نہیں ستارے
ٹپکے ہیں کہکشا سے
سڑکے اتر رہے ہیں
تم پر یہ آسما سے
بوندے نہیں ستارے
ٹپکے ہیں کہکشا سے
موتی کے رنگ روٹ کے
قطارے دمک رہے ہیں
یا ریشمی لیٹو مے
جگنو چمک رہے ہیں
آنچل مے جیسے بجلی
کوندے یہاں وہاں سے
سڑکے اتر رہے ہیں
تم پر یہ آسما سے
دیکھیں تو کوئی عالم
بھیگے سے پیرہن کا
پانی مے ہیں یہ شلا
یا نور ہیں بدن کانگڑائی لے رہے ہیں
ارما جوا جوا سے
سڑکے اتر رہے ہیں
تم پر یہ آسما سے
پہلو مے آکے میرے
کیا چز لگ رہی ہو
باہوں کے دائرے مے
تصویر لگ رہی ہو
ہیرا ہو کے تمکو
دیکھوں کہاں کہاں سے
سڑکے اتر رہے ہیں
تم پر یہ آسما سے
بوندے نہیں ستارے
ٹپکے ہیں کہکشا سے
سڑکے اتر رہے ہیں
تم پر یہ آسما سے
بوندے نہیں ستارے
ٹپکے ہیں کہکشا سے۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.