چلتی چلی جائے
زندگی کی ڈگر
کبھی ختم نا ہو
یہ سفر منزل کی اسے
کچھ بھی نا خبر
پھر بھی چلا جائے
دور کا رہی
دور کا رہی
دور کا رہی
چلتی چلی جائے
زندگی کی ڈگر
کبھی ختم نا ہو
یہ سفر منزل کی اسے
کچھ بھی نا خبر
پھر بھی چلا جائے
دور کا رہی
دور کا رہی
دور کا رہی
مڑ کے نا دیکھیں
کچھ بھی نا بولی
بھید اپنے دل
کا رہی نا کھولینیا کہاں سے
کس دیش کا ہیں
کوئی نا جانے کیا
دھگھتا ہیں
منزل کی اسے
کچھ بھی نا خبر
پھر بھی چلا
جائے دور کا رہی
دور کا رہی دور کا رہی
جھلاکے نا کچھ
بھی آشا نراشا
کیا کوئی سمجھے
نینوں کی بھاشہا
چہرا کی جیسے
کورا صفا ہیں
قسمت نے جس پر
کچھ نا لکھا ہیں
منزل کی اسے
کچھ بھی نا خبر
پھر بھی چلا
جائے دور کا رہی
دور کا رہی
دور کا رہی۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.