چاندی کے چاند ٹکڑوں کے لیے
ایمان کو بیچا جاتا ہیں
ایمان کو بیچا جاتا ہیں
مسجد میں کھدا اور مندر میں
بھگوان کو بیچا جاتا ہیں
بھگوان کو بیچا جاتا ہیں
چاندی کے چاند ٹکڑوں کے لیے
ایمان کو بیچا جاتا ہیں
ایمان کو بیچا جاتا ہیں
کیا ایسی بھی کچھ کلیاں ہیں
جو نا بولی نا منہ کھولیں
کیا ایسی بھی کچھ کلیاں ہیں
جو نا بولی نا منہ کھولیں
دولت کے ترزو میں ان کو
خود بیچنے والے ہی تولہ
سیادوں کی اس بستی میں
انجان کو بیچا جاتا ہیں
انجان کو بیچا جاتا ہیں
چاندی کے چاند ٹکڑوں کے لیے
ایمان کو بیچا جاتا ہیں
ایمان کو بیچا جاتا ہیں
ہر چیز کا سودا ہوتا ہیں
ہر چیز یہاں پر بکتی ہیہار چیز کا سودا ہوتا ہیں
ہر چیز یہاں پر بکتی ہیں
دھنوالوں کے آگے نردھن کیا
اب ساری کھدائی جھکتی ہیں
بےبس انسانوں کے ہر ایک
ارمان کو بیچا جاتا ہیں
ارمان کو بیچا جاتا ہیں
چاندی کے چاند ٹکڑوں کے لیے
ایمان کو بیچا جاتا ہیں
ایمان کو بیچا جاتا ہیں
آئے مالک تونے لکھی ہیں
پتھار کے قلم سے تقدیریں
آئے مالک تونے لکھی ہیں
پتھر کے قلم سے تقدیریں
مجبور مسبیر بیچ رہا
یہ خون ای جگر کی تصویریں
انسان کے ہاتھوں بھی اب تو
انسان کو بیچا جاتا ہیں
انسان کو بیچا جاتا ہیں
چاندی کے چاند ٹکڑوں کے لیے
ایمان کو بیچا جاتا ہیں
ایمان کو بیچا جاتا ہیں
ایمان کو بیچا جاتا ہیں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.