ڈرو دیوار پے حسرتے
نظر کرتے ہیں
خوش رہو اہلے وطن
ہم تو سفر کرتے ہیں
ہم بھی آرم اٹھا سکتے
دھ گھر پر رہکر
ہمکو بھی پالا تھا ماں باپ نے
دکھ سیہ سہکر
وقت ای رخصت انہے اتنا
بھی نا آئے کہکر
گود میب آنسو جو ٹپکے
کبھی رخ سے بہکر
سفر انکو ہی سمجھنا
سفر انکو ہی سمجھنا
جی کے بہلانے کو
سفر انکو ہی سمجھنا
جی کے بہلانے کو
سفر انکو ہی سمجھنا
اپنی قسمت میں ازل سے
اسے گھام رکھا تھا
دادر رکھا تھا
کسکو پرواہ تھی اور کس میں
یہ دم رکھا تھا
ہمنے جب وادی ای قبیرت میں
قدم رکھا تھا
دور تک یادیں وطن آئی تھی
سمجھنے کودور تک یادیں وطن آئی تھی
سمجھنے کو
دور تک یادیں وطن آئی
دل فدا کرتے ہیں کربن
جگر کرتے ہیں
پاس جو کچھ ہیں وہ ماتا کی
نظر کرتے ہیں
خوش رہو اہلے وطن
ہم تو سفر کرتے ہیں
جاکے آباد کریںگے
جاکے آباد کریںگے
کسی ورانے کو
جاکے آباد کریںگے
کسی ورانے کو
جاکے آباد کریںگے
نوجوانو یہی موقا ہیں
اٹھو کھل کھیلو
خدمتے قوم میں
جو آئے بالا سب جھیلو
دیش آزاد ہو کیا
گھام ہیں جوانی دے دو
پھر ملےگی نا یہ ماتا کی
دوائے لے لو
دیکھیں کون آتا ہیں
یہ فرض بجننے کو
دیکھیں کون آتا ہیں
یہ فرض بجننے کو۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.