دیکھا تیری مست نگاہوں میں
نشہ ہے ادا ہے محبت ہے
آجا تجھے باہوں میں لیلو میں
روپ یہ گھجب ہے قیامت ہے
دھڑکنے تیزز ہو جانے دو
باہوں مے ہوش کھو جانے دو
دیکھا تیری مست نگاہوں میں
نشہ ہے ادا ہے محبت ہے
دیکھا تیری مست نگاہوں میں
یہ حسن اور یہ مستیاں
چھانے لگی ہے مدہوشیاں
اف دو دلوں سے ساز پر
جانے لگی ہے خاموشیاں
اپنے زلفوں کی خوشبو اڑا
اور مجھکو دیوانا بنا
دیکھا تیری مست نگاہوں میں
نشہ ہے ادا ہے محبت ہے
دیکھا تیری مست نگاہوں میں
رسوایینو سے جلتا ہے من
اچھا نہیں دیواناپن
تنے مجھے یوں چھو لیا
نا چھؤ میرا بدن
یوں نا دیکھو مجھے او سنامے مزنے لگے ہے بدن
دیکھا تیری مست نگاہوں میں
شوخ ہے غضب کی شرارت ہے
کیسے تیرہ باہوں مے آؤ مے
روپ یہ شرم کی امانت ہے
پیار یوں نا جاتا او صنم
شرم آتی ہے جاؤ صنم
دیکھا تیری مست نگاہوں میں
شوخ ہے غضب کی شرارت ہے
دیکھا تیری مست نگاہوں میں
سن لے سما کہتا ہے کیا
رسوائیو کا در بھول جا
انکو صنم سمجھا ذرا
یوں نا میرے نزدیک آ
آنکھ جکانے لگی ہے میری
سنکے باتیں یہ جادو بھاری
دیکھا تیری مست نگاہوں میں
نشہ ہے ادا ہے محبت ہے
دیکھا تیری مست نگاہوں میں
دیکھا تیری مست نگاہوں میں
شوخ ہے غضب کی شرارت ہے
للللالا۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.