دیکھیے آج میحفل میں
ہم تو ہوکے بنداس
آئے ہوئے ہیں
دیکھیے آج میحفل میں
ہم تو ہوکے بنداس
آئے ہوئے ہیں
لیکے جائینگے اپنی
دلہنیا دلہنیا
لیکے جائینگے اپنی دلہنیا
ساتھ بارت لائے ہوئے ہیں
ساتھ بارت لائے ہوئے ہیں
ساتھ بارت لائے ہوئے ہیں
لیکے جائینگے اپنی دلہنیا
آخری وقت ہیں فکر دل کو
اب جنجا اٹھیگا یہ کیسے
آخری وقت ہیں فکر دل کو
اب جنجا اٹھیگا یہ کیسے
اب جنجا اٹھیگا یہ کیسے
جتنے آئے ہیں مییت میں میری
یہ جتنے آئے ہیں مییت میں میری
سب کے سب ہی لگائے ہوئے ہیں
سب کے سب ہی لگائے ہوئے ہیں
سب کے سب ہی لگائے ہوئے ہیں
جتنے آئے ہیں مییت میں میری
میرے دل کی تسلی کی خاطر
اسنے تصد سے کہہ کر یہ بھیجا
میرے دل کی تسلی کی خاطر
اسنے تصد سے کہہ کر یہ بھیجا
اسنے تصد سے کہہ کر یہ بھیجا
کے تیری میحفل میں کل آیینگے ہم
تیری میحفل میں کل آیینگے ہم
آج مہیندی لگائے ہوئے ہیں
آج مہیندی لگائے ہوئے ہیں
آج مہیندی لگائے ہوئے ہیں
کے تیری میحفل میں
کل آیینگے ہم
آج کل سیہ کو پنڈت کی باتیں
توبہ توبہ ارے توبہ
آج کل سیہ کو پنڈت کی باتیں
توبہ توبہ ارے توبہ
توبہ توبہ ارے توبہ
کون انگلی اٹھاییگا ان پر
کون انگلی اٹھاییگا ان پر
یہ تو گنگا نہائے ہوئے ہیں
یہ تو گنگا نہائے ہوئے ہیں
یہ تو گنگا نہائے ہوئے ہیں
کون انگلی اٹھاییگا ان پر
توبہ توبہ ارے توبہ توبہ
توبہ توبہ ارے توبہ توبہ
توبہ توبہ ارے توبہ توبہ
توبہ توبہ ارے توبہ توبہ
توبہ توبہ ارے توبہ توبہ
توبہ توبہ ارے توبہ توبہ
تمنے دولت کے لیے
بیچا ہیں ایمان یہا
یہ نہیں سوچا کے
دو دن کے ہیں مہمان یہا
سنو سوکت کے لیے
مفت میں تم مرتے ہو
موت کو بھول کے کیو
زلمو ستم کرتے ہو
ظلم پھر ظلم ہیں
سر چڈ کے سدایے دیگا
تمکو اس دور کا
کنوں سجایے دیگا
گرم اسکو سے ہیں لبریج
کہی جامو صبح
تمنے بھر رکھتجوری میں گربو کا لہو
آج مہلو میں زارا
آگ لگا کر دیکھو
چاندی سونے کی سلاخوں
کو تباہ کر دیکھو
ان سے ٹپکیگا گربو کا
لہو یاد رہے
تم اس جہا کے سدا
ہوٹھو پے پھریاد رہے
اب یہ پھریاد اٹھی
لہر کا طوفان بن کر
اور کوئی چٹان اسسے
روک نا پاییگی مگر
ہر ستم گھر کے
مقابل میں ہیں آکر تھیہرا
چھین کر پھیک دیا
جائیگا نقلی چہرا
دیے مندر وہ مسجد
کے حقدر دیکھو
بنے آکے میحفل میں
مکر دیکھو
ہیں چہروں پے انکی
شرافت کا گجا
مگر زخم دیتے ہیں
ہر وقت تازہ
یہ گھر کے پجاری
یہ دھن کے ہیں لوبھی
یہ سنتے ہیں مطلب
کی ہو بات جو بھی
یہ ہووا کی اولاد
سیتا کے بیٹے
پھاکت اپنی باہوں میں
دولت لپیٹے
یہ کیا ہیں انہے
لوگ کم جانتے ہیں
یہ گدر ہیں
انکو ہم جانتے ہیں
حقیقت ہیں کیا
انکی ہم بولتے ہیں
بھارم انکی باتوں
کا ہم کھولتے ہیں
وطن میں جو
گدر ہیں انکی جیسے
سماج ایسے دشمن
کو چھوڑیگا کیسے
جو موقا ملے تو
وطن بیچ ڈالے
وطن بیچ ڈالے
وطن بیچ ڈالے
جو موقا ملے تو
جو موقا ملے تو
وطن بیچ ڈالے
یہ مردو کے تن
کا کفن بیچ ڈالے
کفن بیچ ڈالے
کفن بیچ ڈالے
یہ مردو کے تن
کا کفن بیچ ڈالے
ارے کون انگلی
اٹھاییگا ان پر
اب کون انگلی
اٹھاییگا ان پر
یہ تو گنگا نہائے ہوئے ہیں
یہ تو گنگا نہائے ہوئے ہیں
یہ تو گنگا نہائے ہوئے ہیں
یہ تو گنگا نہائے ہوئے ہیں
یہ تو گنگا نہائے ہوئے ہیں
یہ تو گنگا نہائے ہوئے ہیں
یہ تو گنگا نہائے ہوئے ہیں
یہ تو گنگا نہائے ہوئے ہیں
یہ تو گنگا نہائے ہوئے ہیں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.