ڈھلنے لگی ہیں رات کوئی بات کیجیے
بڑھنے لگی ہیں بات کوئی بات کیجیے
ہیں زندگی کا ساتھ کوئی بات کیجیے
کٹ جائیگی یہ رات کوئی بات کیجیے
جانے تنہائی ہم سے کیا کہہ رہی ہیں
دل کی گہرائی ہم سے کیا کہہ رہی ہیں
ایک ایک پل کے ساتھ کوئی بات کیجئے
بن کر رہیگی بات کوئی بات کیجییؤ ڈھلنے لگی ہیں رات کوئی بات کیجیے
بڑھنے لگی ہیں بات کوئی بات کیجیے
جتنی حدیں ہیں سب توڑ ڈالیں
باتوں ہی باتوں میں ہم
ہو ہونٹھوں کے رنگ سے ہونٹھوں پے لکھ دین
باتیں دلوں کی صنم
بات چاہت کی روشنی بن کے آئے
بات سن سن کے بات بھی مسکرائے
یوں سادگی کے ساتھ کوئی بات کیجیے
بن کے رہیگی بات کوئی بات کیجیے
او ڈھلنے لگی ہیں رات کوئی بات کیجیے
بڑھنے لگی ہیں بات کوئی بات کیجیے۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.