یہ آنکھیں ترسی
ترسی برکھا برسی برسی
آنسؤں کی بارشوں میں
دیکھو مسکراہتوں کا سلسلا ہیں
پھول راہتوں کا یہ کھلا ہیں
کھو گیا تا بھیڑ میں کہیں
جو ہمناوا وہ پھر آج ملا ہیں
پیار کا حسین سلا ہیں ہاں
او سجنی سینے سے لگکے تو رونے دے
زندگی کے آس پاس ایسے ساتھ
رہتے نا چلا پتا چھوٹی کب ہاتھ سے
آج یو مگر نظر نے چپکے
ہمکو ہیں یہ پھر
دیا بتا او ساتھ ہیں
دھندلا جو سما بندھ
ہاں وہ آج صاف ہیں
شائد وقت نے تیرہ سنگ
کیا یہ پیارا انصاف ہیں
دھندلا جو سما بندھ
ہاں وہ آج صاف ہیں
یہ ہیں تیرہ ہی خاطر
بلیے حاضر ضلعے نئی سی صبح
مشرا مسکرا مسکرا
خوشگوار پل ہیں آج ایسے
جھمکے برسی یوں گھٹا ذرا
بھیگی ہیں سانس بھی
ایک نئی کرن ہو ساتھ جیسے
گونجی ایک نئی سدا ذرا ہیں روشنی
دھندلا جو سما بندھہاں وہ آج صاف ہیں
شائد وقت نے تیرہ سنگ
کیا یہ پیارا انصاف ہیں
دھندلا جو سما بندھ
ہاں وہ آج صاف ہیں
یہ ہیں تیرہ ہی خاطر بلیے
حاضر ضلعے نئی سی صبح
مشرا مسکرا
زندگی کے آس پاس ایسے ساتھ
رہتے نا چلا پتا
چھوٹی کب ہاتھ سے
آج یو مگر نظر نے چپکے
ہمکو ہیں یہ پھر
دیا بتا او ساتھ ہیں
دھندلا جو سما بندھ
ہاں وہ آج صاف ہیں
شائد وقت نے تیرہ سنگ
کیا یہ پیارا انصاف ہیں
دھندلا جو سما بندھ
ہاں وہ آج صاف ہیں
یہ ہیں تیرہ ہی خاطر بلیے
حاضر ضلعے نئی سی صبح
دھندلا جو سما بندھ
ہاں وہ آج صاف ہیں
شائد وقت نے تیرہ سنگ
کیا یہ پیارا انصاف ہیں
دھندلا جو سما بندھ
ہاں وہ آج صاف ہیں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.