دل جلتا ہیں توہ جلنے دے
آنسو نا بہا
پھریاد نا کر
دل جلتا ہیں توہ جلنے دے
دل جلتا ہیں توہ جلنے دے
آنسو نا بہا پھریاد نا کر
دل جلتا ہیں توہ جلنے دے
تو پردہ نشیں کا عاشق ہیں
یوں نام-ای-وفا
برباد نا کر
دل جلتا ہیں توہ جلنے دے
معصوم نظر کے تیر چلا
بسمل کو بسمل اور بنا
اب شرم-او-حیا کے پرڈ میں
یوں چھپ چھپ کے بیداد نا کر
دل جلتا ہیں توہ جلنے دے
ہم آس لگائے بیٹھے ہیں
تم ودا کرکے بھول گئے
یا سورت آکے دکھا جاؤ
یا کہا دو ہمکو یاد نا کر
دل جلتا ہیں، دل جلتا ہیں، دل جلتا ہیں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.