دل کے سودے میں
فرشتے بھی گنیہگر بنے
سیج کے نام پے جنکے لیے مزار بنے
دل کا فریب جب کوئی گلنار کھا گئی
دل کا فریب جب کوئی گلنار کھا گئی
اس گلبدن کو وقت کی دیوار کھا گئی
اس گلبدن کو وقت کی دیوار کھا گئی
دل کا فریب جب کوئی گلنار کھا گئی
جو جان اپنے یار کو نذرانہ لکھ گئیجو جان اپنے یار کو نذرانہ لکھ گئی
اور خون سے وفاؤ کا افسانا لکھ گئی
الفت کی بازی جیت کے بھی ہار کھا گئی
دل کا فریب جب کوئی گلنار کھا گئی
دل کا فریب جب کوئی گلنار کھا گئی
یوں تو یہ اس کنز کا مزار ہیں ضرور
ہیں دفن مگر اسمیں شہنشاہوں کا گرور
مگلو کا ہر گرور یہ دیوار کھا گئی
دیوار کھا گئی۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.