دنیا ستا رہی تھی
تانے بھی سیہ رہا تھا
ایک پرکتا کبوتر
پنجرے میں کہہ رہا تھا
دولت کے ہاتھوں خون
بھی سفید ہو گیا
دولت کے ہاتھوں خون
بھی سفید ہو گیا
سونے کا پنجرا دیکھ کے
میں کیڈ ہو گیا
کبوتر کیڈ ہو گیا
سونے کا پنجرا دیکھ کے
میں کیڈ ہو گیا
کبوتر کیڈ ہو گیا
لاتی کے آسرے پے وہ
کبڑے بھی تن گئے
لاتی کے آسرے پے وہ
کبڑے بھی تن گئے
ہلدی کی مل گئی
پنساری بن گئے
دنیا کے ہارڈ مرض
کی دوا اپنے پاس ہیں
کھانسی کی گولی کھاتے ہی
میں ویدھ ہو گیا
کبوتر کیڈ ہو گیا
دولت کے ہاتھوں خون
بھی سفید ہو گیا
سونے کا پنجرا دیکھ کے
میں کیڈ ہو گیا
کبوتر کیڈ ہو گیا
دنیا کا رنگ کھبدلتا ہیں آجکل
دنیا کا رنگ خوب
بدلتا ہیں آجکل
کووا بھی چال ہنس
کی چلتا ہیں آجکل
جاتا ہیں روز بیٹھ کے
موٹر میں سیر کو
بھائی کا سر تو دھوپ
میں سفید ہو گیا
کبوتر کیڈ ہو گیا
دولت کے ہاتھوں خون
بھی سفید ہو گیا
سونے کا پنجرا دیکھ کے
میں کیڈ ہو گیا
کبوتر کیڈ ہو گیا
الٹا زمانہ آ گیا
بکری بھی شیر ہیں
الٹا زمانہ آ گیا
بکری بھی شیر ہیں
کنگال ہیں امیر
یہ قسمت کا پھیر ہیں
لاکھوں کی زائداد تو
بیوی کے نام ہیں
دنیا کو کڈوا بول
بھی اب شہد ہو گیا
کبوتر کیڈ ہو گیا
دولت کے ہاتھوں خون
بھی سفید ہو گیا
سونے کا پنجرا دیکھ کے
میں کیڈ ہو گیا
کبوتر کیڈ ہو گیا۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.