ارے چھوٹے اور بڑے کا
اب تو ہو آ پرانا کصہ
ارے دنیا کی جاگیر ہیں سب
کا ایک برابر حصہ
ایک پڑوسی رات کو
سوئے اور دوسرا رویے
تو انصاف کہاں کا ہیں
یہ انصاف کہاں کا ہیں
یہ انصاف کہاں کا ہیں
ارے کہو اگر اسان کسی
کی راہ مے کانٹے بویے
تو انصاف کہاں کا ہیں
یہ انصاف کہاں کا ہیں
یہ انصاف کہاں کا ہیں
بنایا مالک نے سب
کے لیے ہیں چاند ستاروں کو
تو پھر کیا حق ہیں
تو پھر کیا حق ہیں بڑے
کو کرے تقسیم بہارو کو
کرے تقسیم بہارو کو
جاگ کے باگ باغیچے پر
جب ایک کا قبضہ ہویے
تو انصاف کہاں کا ہیں
یہ انصاف کہاں کا ہیں
یہ انصاف کہاں کا ہیں
بنا ہیں شاہ کھزانیکا یہ ہیں اسان کی نادانی
بتا او کتنا کھا لےگا
بتا او کتنا کھا لےگا
یہ دانہ اور ہوا پانی
یہ دانہ اور ہوا پانی
ارے پیسے جیسی چز کی خاطر
کوئی شرافت کھویے
تو انصاف کہاں کا ہیں
یہ انصاف کہاں کا ہیں
یہ انصاف کہاں کا ہیں
سبھی ایک دال کے پنچھی
ہیں سبھی کا ایک ٹھکانا ہیں
لگا او ایک ساتھ
لگا او ایک ساتھ نعرہ کی یہ
جانتا کا زمانہ ہیں
یہ جانتا کا زمانہ ہیں
کو آئی کسی کا بیج چرا
کر اپنی کھیتی بویے
تو انصاف کہاں کا ہیں
یہ انصاف کہاں کا ہیں
یہ انصاف کہاں کا ہیں
ایک پڑوسی رات کو
سوئے اور دوسرا رویے
تو انصاف کہاں کا ہیں
یہ انصاف کہاں کا ہیں
یہ انصاف کہاں کا ہیں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.