ایک پل دھوپ ہیں
ایک پل ہیں دھواں
ایک پل میں ہوا
ایک پل کا جہاں
ایک پل سانس ہیں
ایک پل ہیں جلن
ایک پل میں لگا
چار پل کا جتن
زارا زارا
متی قلی متی قلی
زارا زارا زارا
زارا زارا
آنکھیں کھلی
آنکھیں کھلی
زارا
دنیا کو سپنا
کہتا ہیں یہ
سانسوں کو اپنا
کہتا ہیں یہ
شہر اور جنگل
کو بھول کے
کھدمیں ہی چھت
پے رہتا ہیں
ایک پل یاد ہیں
ایک پل ہیں سافر
ایک پل میں ختم
چانس کیا ہیں سمبل
ایک پل نیند ہیں
ایک پل ہیں برام
ایک پل در گیا
چاہتوں کھو گیا
زارا زارا
متی قلی متی قلی
زارا زارا زارا
زارا زارا
آنکھیں کھلی
آنکھیں کھلی زارا
دنیا کو سپنا کہتا ہیں یہ
سانسوں کو اپنا کہتا ہیں یہ
شہر اور جنگل کو بھول کے
کھدمیں ہی چھت پے رہتا ہیں
وہ پل کہاں سلایے
وہ پل کہاں سلایے
یہ یہ خیالوں میں
سب کچھ نا بھول جائیں
وہ پل کہا
صبح کی چالوں
میں جسکو پسایا ہیں
کھویا ہیں کھویا ہیں کھویا ہیں جو
کھایا ہیں کھایا ہیں کھایا ہیں جو
دنیا کو سپنا کہتا ہیں یہ
سانسوں کو اپنا کہتا ہیں یہ
شہر اور جنگل کو بھول کے
کھدمیں ہی چھت پے رہتا ہیں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.