فرشتوں کی ناگری میں
آ گیا ہوں میں
آ گیا ہوں میں
یہ رعنائییا دیکھ
چکرا گیا ہوں میں
آ گیا ہوں میں آ گیا ہوں
یہاں بسنے والے
بڑے ہی نرالے
بڑے سیدھے سادے
بڑے بولے بھالے
پتی-پتنی محنت
سے کرتے ہیں کھیتی
تو دادا کو پوتی
سہرا ہیں دیتی
یہاں شری فرہاڑ
کادھا ملا کر
ہیں لے آتے جھیلو سے
ندیا بہا کر
یہ چاندی کی ندیا
بہیں جا رہی ہیں
کچھ اپنی زبان مے
کہے جا رہی ہیں
فرشتوں کی
کنہیا چلا
دھور بن مے چرانیٹو رادھا چلی
ساتھ بسی بجانے
بازی بانسری نیر
آنکھوں سے چھلکا
مجھے ہو گیا ہیں
ناشا ہلکا ہلکا
پرائڈ میرے
ساتھ گانے لگے ہیں
اشاروں سے بادل
بلانے لگے ہیں
ہسی دیکھ کر
مسکرانے لگے ہیں
قدم اب میرے ڈگمگانے
لگے ہیں فرشتوں کی
ارے واہ لگا ہیں
یہاں کوئی میلہ
تو پھر اس طرح میں
پھرو کیو اکیلا
میں جھولے پے بیٹھگا
چوسوگا گنا
کسی کا تو ہوں میں
بھی ہریالا بنا
او بھییا جی لو یہ
دعنی سبھالو
چلو ماما اترو
مجھے بیٹھنے دو فرشتوں کی۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.