گھام کی اندھیری رات میں
دل کو نا بیقرار کر
صبح ضرور آییگی
صبح کا انتظار کر
گھام کی اندھیری رات میں
درد ہیں ساری زندگی
جسکا کوئی سلا نہیں
دل کو فریب دیجیے
اور یہ حوصلہ نہیں
اور یہ حوصلہ نہیں
خود سے تو بدگما نا ہو
خود پے تو اعتبار کر
صبح ضرور آییگی
صبح کا انتظار کر
گھام کی اندھیری رات میں
خود ہی تڑپ کے رہ گئے
دل کی سدا سے کیا ملا
آگ سے کھیلتے رہے
ہم کو وفا سے کیا ملاہم کو وفا سے کیا ملا
دل کی لگی بجھا نا دے
دل کی لگی سے پیار کر
صبح ضرور آییگی
صبح کا انتظار کر
گھام کی اندھیری رات میں
جسسے نا دل بہل سکے
ایسی خبر تو پاییگا
رات ابھی دھالی کہا
آ بےشہر سے پاییگا
آ بےشہر سے پاییگا
کٹل باہر آییگی
دور فضا گزر کر
صبح ضرور آییگی
صبح کا انتظار کر
گھام کی اندھیری رات میں
دل کو نا بیقرار کر
صبح ضرور آییگی
صبح کا انتظار کر
گھام کی اندھیری رات میں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.