چھلکے نا گھام کے پیالہ Chhalke Na Gham Ke Pyale Lyrics in Urdu
گزاری تھی رات آدھی خاموش تھا زمانہ
جلتے ہوئے دلوں کا سن لے زارا فسانہ
گزاری تھی رات آدھی خاموش تھا زمانہ
جلتے ہوئے دلوں کا سن لے زارا فسانہ
گزاری تھی رات آدھی
اٹھی جو آہ دھواں بنکے آشیانو سے
ستارے جھانک کے بولی یہ آسمانوں سے
دھواں یہ کیسا ہیں دیکھو لگی ہیں آگ کہی
چلو گتھاؤ سے کہہ دے کی جل رہی ہیں زمی
گزاری تھی رات آدھی خاموش تھا زمانہ
جلتے ہوئے دلوں کا سن لے زارا فسانہ
گزاری تھی رات آدھی
یہ شور چاند بھی تاروں کا سن رہا تھا کہی
لگا اشاروں سے کہنے نہیں یہ بات نہیں
زمیں پر جو بےچارے غریب بستے ہیں
گھامو کی آگ میں یہ دل انہی کے جلتے ہیں
گزاری تھی رات آدھی خاموش تھا زمانہ
جلتے ہوئے دلوں کا سن لے زارا فسانہ
گزاری تھی رات آدھی
ستارے بولی سمندر میں کیا راونی نہیں
بجھاڑے آگ کو کیا بادلوں میں پانی نہیں
کہا یہ چاند نے جب دل میں آگ لگتی ہیں
تو بادلوں سے نہیں آنسوں سے بجھتی ہیں
گزاری تھی رات آدھی خاموش تھا زمانہ
خاموش تھا زمانہ۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.