ہایے ضعلیم ہایے ضعلیم
ہایے ضعلیم تنے پی ہی نہیں
ہایے ضعلیم تنے پی ہی نہیں
ہایے ضعلیم
شرب میں ہیں مزا کیا
شرب میں ہیں مزا کیا
تیری بالا جانے
شرب میں ہیں مزا کیا
تیری بالا جانے
نا پی ہو جسنے کبھی
اسکی قدر کیا جانے
نا پی ہو جسنے کبھی
اسکی قدر کیا جانے
سنا ہیں ملتی ہیں مرنے کے
بعد میں جنت میں
سنا ہیں ملتی ہیں مرنے کے
بعد میں جنت میں
مگر چھپی ہیں
وہ جنت کہا کھدا جانے
ہایے ضعلیم ہایے
ضعلیم ہایے ضعلیم
ہایے ضعلیم تنے
پی ہی نہیں
تنے پی ہی نہیں
تنے پی ہی نہیں
تنے پی ہی نہیں
ہایے ضعلیم
تو یہ کہو یہ انگور
کسنے پیدا کیا
یہ سبد رنگ کا بلر
کسنے پیدا کیا
یہ سبد رنگ کا بلر
کسنے پیدا کیا
انگور کے اسی رس کونگور کے اسی رس کو
شرب کہتے ہیں
انگور کے اسی رس کو
شرب کہتے ہیں
کھدا کی چز کو
پاگل عجب کہتے ہیں
ہایے ضعلیم ہا ہایے ضعلیم
ہایے ضعلیم ہایے
ضعلیم ہایے ضعلیم
تنے پی ہی نہیں
تنے پی ہی نہیں
تنے پی ہی نہیں ہایے ضعلیم
ہیں تیرہ پہلو میں
سکی بھی اور شرب بھی ہیں
ہیں تیرہ پہلو میں
سکی بھی اور شرب بھی ہیں
گھٹا ہیں چھائی ہوئی
گھٹا ہیں چھائی ہوئی
سر پے آفتاب بھی ہیں
گھٹا ہیں چائے ہوئی
سر پے آفتاب بھی ہیں
کسی خبر ہیں کے
سکی ہو کل شرب نا ہو
کسی خبر ہیں کے
سکی ہو کل شرب نا ہو
یہ دونوں ہو بھی تو
سایاد تیرا سبب نا ہو
ہایے ضعلیم ہا ہایے ضعلیم
ہایے ضعلیم ہایے
ضعلیم ہایے ضعلیم
تنے پی ہی نہیں
تنے پی ہی نہیں
تنے پی ہی نہیں
ہایے ضعلیم۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.