ہم دل کا کنول دیںگے جسکو
ہوگا کوئی ایک ہزاروں میں
ساگر میں کہی جیوں ایک موتی
جیسے چندا ایک ستاروں میں
یہ روپ رنگ کی پھلواری
اسکے ہی لیے یہ پھول کھلے
یہ روپ رنگ کی پھلواری
اسکے ہی لیے یہ پھول کھلے
سب کچھ دینا ہیں سونپ
اسے جس دن جس پل وہ آن ملے
باغوں میں اسی کے چرچے ہیں
ہیں اسکی بات بہاروں میں
ٹھنڈی سی جلن من کے اندر
میٹھی سی کسک دل مے لیکر
ٹھنڈی سی جلن من کے اندر
میٹھی سی کسک دل مے لیکرہم کھوج مے اسکی نیکلے
ہیں ان رہو اور دوراہو پر
ساید وہ آج ہی ملزائے
ہیں پیار کا رنگ نظروں مے
ساید وہ آج ہی ملزائے
ہیں پیار کا رنگ نظروں مے
کسنے دل جیتا طاقت سے
چاہت کب آگ سے ڈرتی ہیں
نادان شیکاری کیا جانے
ہیرانی کس راگ پے مارتی ہیں
تلوار کا زور نہیں چلتا ہو
جاتی ہیں بات اشاروں میں
ہم دل کا کنول دیںگے جسکو
ہوگا کوئی ایک ہزاروں میں
ساگر میں کہی جیوں ایک موتی
جیسے چندا ایک ستاروں میں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.